اس نے میرے بیٹے کو ورغلایا ہے۔۔۔ساس اور بہو میں سے غلط کون۔۔۔
حال ہی میں ایک بھیانک ویڈیو نے کئی دلوں کو دکھی اور تکلیف میں مبتلا کردیا۔۔۔جس میں راولپنڈی کا ایک آدمی اپنی ماں کو بری طرح مار رہا ہے اور بیٹی ویڈیو بنا رہی ہے تاکہ اس ظلم کو دنیا کو دکھا سکے۔۔بہو ساتھ کھڑی چیخ رہی ہے کہ اپنی ماں کو چھوڑ دو۔۔۔اس ویڈیو کے بعد کئی سوالات کھڑے ہوئے۔۔۔ماں پر ہاتھ اٹھانا تو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔۔۔لیکن کچھ ایسی باتیں بھی تھیں جن کو دیکھ کر معاشرے کا ایک بڑا ہی عام موضوع پھر زیر بحث آگیا۔۔۔وہ ماں یہ کہہ رہی تھیں کہ میری بہو نے بیٹے کو بھڑکایا۔۔۔بہو یہ کہہ رہی تھی کہ ماں مجھ سے بدتمیزی کر رہی تھیں اس لئے بیٹے سے برداشت نہیں ہوا۔۔۔معاشرے میں ایسے کئی کیسز ہیں جہاں ساس بہو کے آپسی جھگڑے گھر کا سکون برباد کر دیتے ہیں۔۔۔گھر کو خوشیوں سے محروم کردیتے ہیں۔۔۔اگر شادی سے پہلے ساس اور بہو اپنے دماغ میں کچھ باتیں بٹھالیں تو شاید زندگی آسان ہوجائے۔۔۔
ساس کے لئے
یہ فطرت انسانی ہے، قانون قدرت ہے کہ انسان جوانی کی عمر میں پہنچنے کے بعد اپنا ایک گھروندہ بنائے گا۔۔۔اور اس گھروندہ کی حفاظت بھی کرے گا۔۔۔تو اپنے گھروندہ کو پر امن رکھنے کے لئے اس کے دوسرے گھروندے میں دخل نا دیں۔۔۔
بیٹے کی شادی اس لئے نا کریں کہ آپ کو آنے والی لڑکی سے امیدیں ہیں کہ وہ آپ کے بڑھاپے کا سہارا بنے۔۔۔بلکہ اس لئے کریں کہ وہ آپ کے بیٹے کی زندگی میں خوشیاں لا سکے۔۔۔
ساس کے لئے
یہ فطرت انسانی ہے، قانون قدرت ہے کہ انسان جوانی کی عمر میں پہنچنے کے بعد اپنا ایک گھروندہ بنائے گا۔۔۔اور اس گھروندہ کی حفاظت بھی کرے گا۔۔۔تو اپنے گھروندہ کو پر امن رکھنے کے لئے اس کے دوسرے گھروندے میں دخل نا دیں۔۔۔
بیٹے کی شادی اس لئے نا کریں کہ آپ کو آنے والی لڑکی سے امیدیں ہیں کہ وہ آپ کے بڑھاپے کا سہارا بنے۔۔۔بلکہ اس لئے کریں کہ وہ آپ کے بیٹے کی زندگی میں خوشیاں لا سکے۔۔۔
بیٹیوں اور بہؤؤں میں فرق نا کریں۔۔۔یہ مانا کہ بہو بیٹی نہیں ہوسکتی لیکن کم سے کم اصول سب کے لئے ایک ہی ہوں اور انصاف بھی ایک جیسا ہو۔۔۔
اپنے بیٹوں کی شادیوں سے پہلے ہی سوچ لیں کہ آپ خود کو کس طرح مصروف رکھ سکتی ہیں کیونکہ امیدیں اگر ٹوٹیں تو دل برا ہوتا ہے اور لڑائی پیدا ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔۔۔
بہو کے لئے
آپ جس شخص کی زندگی میں شامل ہونے جا رہی ہیں وہ پہلے ہی کسی گھر میں تیس سال گزار رہا ہے اور ان تیس سالوں کی کئی کہانیاں اور کئی قصے ہیں جن کو وہ ختم نہیں کر سکتا۔۔۔
Comments
Post a Comment